فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن |
مل گئے ہو اگر دور جانا نہیں |
اب کبھی مجھ کو دل سے بھلانا نہیں |
--------- |
تم کو دنیا سے کوئی بھی دکھ جو ملے |
مجھ سے ہرگز بھی اس کو چھپانا نہیں |
------------ |
چل دئے چھوڑ کر تیری محفل کو ہم |
اب ہمارا یہاں آب و دانا نہیں |
--------- |
یاد رکھناہمیں دل میں اپنے سدا |
ہم کو نظروں سے اپنی گرانا نہیں |
------- |
مجرموں چھوڑ جاؤ ہمارا وطن |
پھر کبھی لوٹ کر تم نے آنا نہیں |
--------- |
ہم تمہارے لئے تم ہمارے لئے |
اب نیا دوست کوئی بنانا نہیں |
---------- |
دل دیا آپ کو آپ میرے ہوئے |
اب کسی اور کو دل میں لانا نہیں |
-------- |
جب خدا سے لگائی ہے ہم نے لگن |
اب کسی اور کے در پہ جانا نہیں |
------------- |
جان جاتی ہے جائے ترے عشق میں |
پیار پانا ہے سر کو بچانا نہیں |
----------یا |
پیار مقصد ہے اب سر بچانا نہیں |
-------------- |
دل میں ارشد کے رہنا اگر ہے تمہیں |
اب یہ وعدہ کرو دل دکھانا نہیں |
--------------- |
معلومات