پختہ ایمان نہیں، ہاتھ میں قرآن نہیں
اس لئے دیش میں محفوظ مسلمان نہیں
اک ترے ڈر سے ، میں ایمان کا سودا کرلوں ؟
اتنا سستا بھی اے ظالم مرا ایمان نہیں
ہندو مسلم میں کراتاہے جو فتنہ ؤ فساد
وہ بشر ہوکے بھی شیطان ہے انسان نہیں
ابو ایوبؔ سا اس قوم میں بھی پیدا کر
اے خدا قوم کا کوئی بھی نگہبان نہیں
اب تو نصرت کے لئے بھیج فرشتوں کو، خدا
کون مومن ہے جو بھارت میں پریشان نہیں
تم سے پہلے بھی مٹانے ، کئی لوگ آۓ گئے
دین اسلام مٹانا کوئی آسان نہیں
ظلم پر ظلم بہت تو نے کیا لوگوں پر
اور دل تیرا ، کہ تھوڑا بھی پشیمان نہیں
یونسؔ ،آندھی میں بھی ، ڈٹ کر میں کھڑا رہتا ہوں
وحشتِ راہ سے کبھرانا،مری پہچان نہیں

0
29