تم گئے، دل کے دریچوں میں اندھیرا پھیل گیا
اب کوئی چاند نہیں، ہر شب مری مصلوب ہے
یاد کی راکھ میں جلتی ہے ابھی وہ خوشبو
جس کی تقسیم میں ہر لمحہ مرا محسوب ہے
پھول چُنتے ہو مگر خوشبو سے واقف تک نہیں
یہ محبت کی حقیقت، تم سے بھی مغلوب ہے
خواب ٹوٹے تو سمجھ آئے یہ تلخی کیوں تھی
پیار میں سچ کہو تو ہر سےطرف مغضوب ہے
دل میں جو درد ہے، تم نہ سمجھو گے کبھی
خامشی میں چھپ گئی ہے اک طلب، مجذوب ہے

0
3