| تم گئے، دل کے دریچوں میں اندھیرا پھیل گیا |
| اب کوئی چاند نہیں، ہر شب مری مصلوب ہے |
| یاد کی راکھ میں جلتی ہے ابھی وہ خوشبو |
| جس کی تقسیم میں ہر لمحہ مرا محسوب ہے |
| پھول چُنتے ہو مگر خوشبو سے واقف تک نہیں |
| یہ محبت کی حقیقت، تم سے بھی مغلوب ہے |
| خواب ٹوٹے تو سمجھ آئے یہ تلخی کیوں تھی |
| پیار میں سچ کہو تو ہر سےطرف مغضوب ہے |
| دل میں جو درد ہے، تم نہ سمجھو گے کبھی |
| خامشی میں چھپ گئی ہے اک طلب، مجذوب ہے |
معلومات