| نونے 17 سپتمبر |
| آہ آج جنم دن ہے تیرا |
| کاش یہ ہٹلر ماں نا تیری ہوتی |
| تو زندگی کتنی اچھی ہوتی |
| سالوں پہلے شادی ہو چکی ہوتی |
| تیری گود میں ابھی لا تعداد بچے ہوتے |
| ظاہر ہے ہمارے ہوتے ، راج دلارے ہوتے |
| کچھ عماد عثمان ہوتے ، |
| کچھ لاہور میں رہتی ہوں ہوتے |
| کبھی انجکشن کا ڈائلاگ |
| کبھی یار یہ اندر نہیں جا رہا ہوتا |
| ہر افطاری پہلے ہوتی پارٹی ہوتی |
| تو اس ہٹلر ماں کو سلام جس نے |
| پیار کا انمول رشتہ خون کردیا |
| تم بھلا اسے معاف کر دو مگر میں |
| تو اس کا جرم بے پناہ بارگاہ عشق میں |
| لاؤں گا اور اس کو سزا کرواؤں گا |
| دلوں سے کھیلنے والے کھلاڑی نہیں قصاب ہیں |
| تو اے بنت قصاب کہو کیسی ہو |
| ۔آج تو جنم دن ہے تیرا |
| اپنے بے شمار بچوں اور ان کے ابّا کے ساتھ مناؤ |
| کاش یہ ہٹلر ماں نا تیری ہوتی |
| تحریر : کاشف علی عبّاس |
معلومات