| ننھی سی ماہمؔ آج ہوئی ہے ایک برس اور بڑی، |
| جاوید بابا کی لاڈلی بیٹی کو دعا کی روشنی مبارک۔ |
| بابا تو چھوڑ کر چلے گئے خاموشیوں میں، |
| پر اُن کی محبت اب بھی تیرے چار سُو بنی ہوئی مبارک۔ |
| رب کرے تیری ہر مسکان پہ بابا کی دعا سایہ فگن ہو، |
| تیری ہر راہ میں رحمت، ہر قدم میں آسانی مبارک۔ |
| ماہمؔ! تیری ماں کے دِل کا درد خدا خود بھر دے، |
| تو اُس کے ہر اندھیرے میں جگنو سا سہارا بنے—یہ دعا مبارک۔ |
| اللہ بابا کی قبر کو نُور سے بھر دے ہمیشہ، |
| اور تجھے عمر بھر اُن کی دعا کا تحفظ عطا ہو—آمین و مبارک۔ |
معلومات