| عاشقِ مصطفی، پیارے احمد رضا |
| ہیں بریلی کے شہ، پیارے احمد رضا |
| احمدِ مجتبیٰ کا وہ ہیں معجزہ |
| میرے رب کی عطا ، پیارے احمد رضا |
| تیرے در پر بُلا پیارا جلوہ دِکھا |
| ہے یہ سائل ترا ، پیارے احمد رضا |
| جن کی ہر ہر ادا سنتِ مصطفی ﷺ |
| صوفیِ با صفا، پیارے احمد رضا |
| جن کی ہر اِک صدا ہیں وہ حق کی ثناء |
| غوث کا لاڈلا ،پیارے احمد رضا |
| حامد و مصطفی ہیں یہ تیری عطا |
| علم کی ہیں ضیا، پیارے احمد رضا |
| یا الٰہی ملے عشق خیر الوریٰ ﷺ |
| آپ کر دو دعا پیارے احمد رضا |
| زور باطل کا نیست و نابود ہو |
| کر کرم کی عطا ، پیارے احمد رضا |
| خوف کیوں ہے تجھے اے غلامِ رضا |
| ہیں ترے مقتدا، پیارے احمد رضا |
| مجھ کو جو کچھ ملا وہ ہے تیری عطا |
| علم و حکمت شہا ، پیارے احمد رضا |
| باغ جنت ہمارا بریلی بنا |
| جب سے تم ہو وہاں ، پیارے احمد رضا |
| وارثِ مصطفیٰ , عاشقِ مرتضیٰ |
| ہو وہ تم ہی شہا پیارے احمد رضا |
| ہم کو عطّار بھی تیرے در سے ملے |
| واہ کیا ہے عطا ، پیارے احمد رضا |
| کہہ گئے ہیں یہ ایوب رضوی ہمیں |
| آپ لو گے بچا ، پیارے احمد رضا |
| تیرے درشن کو آنکھیں ترس ہیں گئیں |
| اب تو جلوہ دکھا پیارے احمد رضا |
| مجھ سے بدکار سے اس خطاکار سے |
| رہنا راضی سدا ، پیارے احمد رضا |
| میری ناقص سمجھ، اور تیری ثناء |
| مجھ سے کب ہے ہوا ، پیارے احمد رضا |
| رکھنا لطف و کرم نور پر تم شہا |
| ہے یہ تیرا گدا ، پیارے احمد رضا |
معلومات