ایسی ادا دیکھی نہیں، جود و سخا دیکھی نہیں
جھولی مِری بھرتے گئے، میری خطا دیکھی نہیں
دی ہیں خُدا نے کُنجیاں، ارض و سما کی ہاتھ میں
رب کی جو اِن پر ہے عطا، ایسی عطا دیکھی نہیں
رزقِ خُدا اِن کے سِوا، تقسیم ہو ممکن نہیں
اِن کی سخا اِن کی عطا، اِن کے سِوا دیکھی نہیں
شمس و قمر اور کہکشاں، اِس نور سے ہیں ضوفِشاں
جیسی ضِیا اس نور کی، ایسی ضِیا دیکھی نہیں
بوبکر کی صدق و وفا،انصاف وہ فاروق کا
ان کی عطا تھی با خدا، ایسی عطا دیکھی نہیں
عثمان کو شرم و حیا، حیدر کو کی جرأت عطا
اِن سا جَری دیکھا نہیں، اُن سی حیا دیکھی نہیں
یا مصطفی اپنی رِدا، میں لیں چُھپا میرے گُناہ
ہے آپ کی جیسی رِدا، ایسی رِدا دیکھی نہیں
زیرکؔ پہ بھی کر دو کرم، رکھ لو گدا کا بھی بھرم
ہے آپ کی جیسی وفا، ایسی وفا دیکھی نہیں

0
10