| واہ کتنا دلرُبا ہے، برف باری کا سماں |
| برف باری پر فِدا ہے، برف باری کا سماں |
| اوڑھ لی پوشاک نوری ہر شجر نے دیکھ لو |
| نور میں ڈوبا ہُوا ہے، برف باری کا سماں |
| بِچھ گئی فرشِ زمیں پر ہر طرف چادر سفید |
| مَن کو اپنے بھا گیا ہے، برف باری کا سماں |
| برف کے ریشوں کی نرمی میں چُھپی ہے جن کی یاد |
| دے رہا اُن کو صدا ہے، برف باری کا سماں |
| آئِنہ ہے برف کا اور اُن کا رُخ پرتو فِگن |
| چاند کو شرما رہاہے، برف باری کا سماں |
| چائے چٹنی اور پکوڑے، اِس پہ اُن کا ساتھ ہو |
| ہاں کرم کی انتہا ہے، برف باری کا سماں |
| پیار کا گر دیپ زیرکؔ دل میں جلتا ہو تِرے |
| پھر تمازت سے بھرا ہے، برف باری کا سماں |
معلومات