عمر بھر وہ مجھ سے شرماتی رہی |
میری الفت ہاتھ سے جاتی رہی |
میں پریشاں اپنی روزی میں رہا |
اور جوانی اس کی بل کھاتی رہی |
زندگی بھر پیار میں کرتا رہا |
ظلم وہ مجھ پر سدا ڈھاتی رہی |
اک تمنا دل کی دل میں رہ گئی |
اور کلی گلشن میں مرجھاتی رہی |
جا چکی ہے زندگی سے وہ مری |
پر خیالوں میں مرے آتی رہی |
پیار کا اظہار وہ کر نہ سکی |
دل ہی دل میں گن مرے گاتی رہی |
کہہ نہ پایا حال دل اس سے کبھی |
دل کو میرے وہ سدا بھاتی رہی |
میرا دل میرا کبھی بھی نہ رہا |
زندگی اپنی مگر ذاتی رہی |
زندگی بھر میں اسے تکتا رہا |
وہ بہانے پر نئے لاتی رہی |
سید ابوبکر مالکی |
معلومات