کوئی رنج کر، نہ ملال کر |
تُو ستم اُٹھا، نہ خیال کر |
نہ جواب دے ، نہ سوال کر |
مری بے بسی پہ دھمال کر |
رُکے میرا دم ، مجھے دے وہ غم |
جاں گسل تُو جینا محال کر |
کئی پہروں سوچوں میں گُم رہوں |
فسوں گر تُو ایسا کمال کر |
رہا پاس تیرے بھی کچھ نہیں |
مجھے زندگی سے نکال کر |
جہاں تان ٹوٹی تھی پیار کی |
کبھی آ کے اُس کو بحال کر |
کہاں خوش رہو گے سلیم تم |
پسِ پُشت مجھ کو یوں ڈال کر |
معلومات