| تیرے دیوانے اور بھی ہوں گے |
| پر ترے پاس ہم نہیں ہوں گے |
| ڈھونڈنا ہو ہمیں تو سن ناصح |
| کوچۂ جاناں میں کہیں ہوں گے |
| ٹھہریں گی نظریں اور بھی چہروں پر |
| تیرے جیسے مگر نہیں ہوں گے |
| بھولے سے بھی خیال آئے تو |
| ہم ، جدھر چھوڑا تھا وہیں ہوں گے |
| وہ کریں گے زبیر کیا جب ہم |
| درد سہنے کو ہی نہیں ہوں گے |
معلومات