| مضطرب دل مرا ہو اٹھا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| غم سے سے سینہ میرا جل اٹھا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| ہے تصور میں میرے وہ منظر قافلہ ہے چلا سوئے کربل |
| فکر میں ایک طوفاں بپا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| پہنچے کر بل جو آلِ پیمبر راہ میں تھا لعینوں کا لشکر |
| گھیر کر صف با صف ہو گیا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| جن کے صدقے میں زمزم ملا ہے جن کے نانا پلا ئیں گے کوثر |
| ان پہ پانی بھی بند ہو گیا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| وہ علمدار عباس دیکھو شانے اپنے کٹانے چلا ہے |
| سر بلندِ وفا کر گیا ہے یاد مولا حسین آگئی ہے |
| کیسے ایمان کا تھا اجالا جس نے باطل سے حر کو نکالا |
| لشکرِ حق میں دیکھو کھڑا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| جبر کا کیسا یہ سلسلہ ہے جو لعینوں نے بر پا کیا ہے |
| پیاسے اصغر کو چھلنی کیا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| وہ جواں سال شہزادہ اکبر کیسے جوہر دکھائے ہیں رن میں |
| ان کا لاشہ بھی اب اٹھ گیا ہے اور مولا حسین آگئی ہے |
| عون و قاسم محمد وہ عثماں کیسے کڑیل جواں تیرے مولا |
| ایک کے بعد اک چل دیا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| آہ دل کو سنبھالوں میں کیسے فصل آقا کٹی جارہی ہے |
| اب تو بس اک جواں رہ گیا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| صبر و حق کا عظیم معرکہَ جس کے فاتح ہیں آقا کے دلبر |
| لے کے شمشیر رن میں ڈٹا ہے یاد مولا حسین آگئی ہے |
| جسکو چوما تھا خود مصطفی نے اس گلے پر چلا آج خنجر |
| ہر طرف ایک ماتم بپا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
| جانِ ذیشان ہو جائے قرباں اہلِ بیت کے نام پہ مولا |
| جن کے خون سے دین بچا ہے یادِ مولا حسین آگئی ہے |
معلومات