رب نے بنائے کیسے قرینے وقار کے
اُن کا کیا ظہور دو عالم سنوار کے
نورِ خُدا سے آپؐ کا نورِ کریم ہے
دِل کو ضِیا مِلی ہے نبیؐ کو پُکار کے
چُوما جو اُن کا نام کسی بے قرار نے
اُن کی طرف سے آئے سفینے قرار کے
رحمت بنا کے بھیجا ہے اُن کو جہان میں
رب نے خوشی منائی ہے رحمت کو وار کے
جب بھی سجائی محفلِ میلادِ مصطفیٰ
ہم پر کُھلے دریچے ہیں مولا کے پیار کے
کیا نَذْر خُود کو میں نے جو اُن کے حضور میں
مُجھ کو ملے خزینے ہیں پروردگار کے
اُن کے غلاموں کا میں تو ادنٰی غلام ہوں
مالک اَزل سے ہیں وہی مُجھ سے گنوار کے

0
30