| مومِ شمع کی مثل یوں ہی بہہ رہے تھے |
| کہنا تھا کیا اور کیا کہہ رہے تھے |
| آنکھیں موندے جو دیکھتے تھے ظلم و ستم |
| خاموشِ لبِ انساں یوں سب سہہ رہے تھے |
| ابھی غوری |
| مومِ شمع کی مثل یوں ہی بہہ رہے تھے |
| کہنا تھا کیا اور کیا کہہ رہے تھے |
| آنکھیں موندے جو دیکھتے تھے ظلم و ستم |
| خاموشِ لبِ انساں یوں سب سہہ رہے تھے |
| ابھی غوری |
معلومات