گلے شکوے بھلاتے ہیں |
انھیں جا کر مناتے ہیں |
سلا رکھے تھے جو جذبے |
انھیں ہم اب جگاتے ہیں |
نہیں انصاف اب ممکن |
مگر در کھٹکھٹاتے ہیں |
سنا ہے ان کی آمد ہے |
چلو گھر کو سجاتے ہیں |
خدایا اب مسیحا بھی |
ہمارا دل جلاتے ہیں |
اثر اس پر نہیں ہوتا |
بھلے آنسو بہاتے ہیں |
نہ آنا تھا نہ آئے ہیں |
انھیں پھر بھی بلاتے ہیں |
دیے اس نے ہیں جتنے غم |
اسے جا کر دکھاتے ہیں |
ملی ساغر نظر ان سے |
بہت خوشیاں مناتے ہیں |
معلومات