| دل پر چوٹ لگانے والے شاد رہیں |
| یعنی چھوڑ کے جانے والے شاد رہیں |
| ہم کو میسر ہو جائیں امکان نہیں |
| تیرا دل بہلانے والے شاد رہیں |
| اکتائے سے پھرتے تھے ہم ویسے بھی |
| موت کی نیند سلانے والے شاد رہیں |
| اپنی مدد ہم آپ کریں تو بہتر ہے |
| پھر بھی ہاتھ بٹانے والے شاد رہیں |
| بیچ سفر میں منزل سے جو بھٹکے ہیں |
| راہ انہیں دکھلانے والے شاد رہیں |
| تاریکی میں ہم کو دھکیل کے خود اپنا |
| مستقبل چمکانے والے شاد رہیں |
| رندِ طمع سب لوگ یہاں پر رہتے ہیں |
| آئینہ دکھلانے والے شاد رہیں |
| زیست قفس ہے چاروں سمت اندھیرا ہے |
| سِدْویؔ دیپ جلانے والے شاد رہیں |
معلومات