واہ مدنی رضا آج حافظ بنا
اِس کے سر پر شفاعت کا سہرا سجا
نورِ قرآن بھی، اِس کا فیضان بھی
یاخُدا کر دے مدنی رضا کو عطا
آیتیں پڑھتا جا، منزلیں چڑھتا جا
خلد میں اس طرح اپنے درجے بڑھا
روزِ محشر خُدا تاج پہنائے گا
جن کی اولاد میں کوئی حافظ بنا
کاش نقشِ قدم پر چلے دم بدم
جو قدم ہے ترا اے جمیلِ رضا
جلد عالِم بنے پھر یہ مفتی بنے
سب کے گھر میں جلے یہ دِیا عِلم کا
اِبنِ زیرکؔ کو بھی برکتیں یہ سبھی
گر مِلیں یا خُدا ہو گی تیری عطا

0
3