| نذرانہ عقیدت |
| بحضور جگرگوشہ محدث اعظم پاکستان قاضی ابوالفیض محمد فضل رسول حیدر رضوی |
| قدس سرہ العزیز |
| کلام: ابوالحسنین محمد فضل رسول رضوی ، کراچی |
| سر تا پا کرم و وفا مرشدی فضلِ رسول |
| کرتے ہیں سب پر عطا مرشدی فضلِ رسول |
| اس نے نہ موڑا کبھی ہاتھ کسی خستہ کا |
| دیتے ہیں دُرْ بے بہا مرشدی فضلِ رسول |
| ڈھونڈیں گے اہلِ زماں اپنے نگر میں انہیں |
| پائیں گے نا یہ سخا مرشدی فضلِ رسول |
| مفتیِ اعظم نے دی اپنی خلافت انہیں |
| پھر بھی کہا میں گدا مرشدی فضلِ رسول |
| دل میں تھا ان کے درود ، لب پہ بھی ان کے درود |
| کیسا تھا سفرِ قضا مرشدی فضلِ رسول |
| ہوگئے ہیں رضوی وہ دہر میں ہم سے جدا |
| رہتے ہیں دل میں سدا مرشدی فضلِ رسول |
| کلام :ابوالحسنین محمد فضلِ رسول رضوی، کراچی |
معلومات