چاند راتیں اداس کرتی ہیں
عشق باتیں اداس کرتی ہیں
تجھ کو کھونے کا خوف ہے اس کو
دل کی ماتیں اداس کرتی ہیں
تازیانہ سا خلوتی پر ہے
یہ براتیں اداس کرتی ہیں
پیٹھ پر وار مت کرو اے دوست
ایسی گھاتیں اداس کرتی ہیں
یہ قبیل ایسا عشق ہے سِدْویؔ
جس کو ذاتیں اداس کرتی ہیں

0
48