| راحتوں میں لپیٹ ہم کو بھی |
| پھر سے دل میں سمیٹ ہم کو بھی |
| سب کو میٹھی نظر کی سوغاتیں |
| کچھ چکھا چاکلیٹ ہم کو بھی |
| کوچہِ ہجر میں نہ مرجائیں |
| دےدے ملنے کی ڈیٹ ہم کو بھی |
| بانٹنے والے تیرے حسن کی خیر |
| ڈال دے اک پلیٹ ہم کو بھی |
| حل کریں عشق کے سوال اگر |
| وصل کی دو سلیٹ ہم کوبھی |
| حرص کے دائروں میں سرگرداں |
| کاش ملتا نہ پیٹ ہم کو بھی |
| ہم ہیں نسلوں سے چاہتوں کے امیں |
| اور ملتی ہے ہیٹ ہم کو بھی |
معلومات