| درد غربت کا رعایا کی انہیں دوڑا ہے |
| یا مفادات میں حکام نے سر جوڑا ہے |
| جس محبت کا وہ رکھنے کو بھرم کہتے ہیں |
| اس محبت کے بھرم نے ہی بھرم توڑا ہے |
| جس گھڑی لگتا تھا حالات بدل جائیں گے |
| ان ہی حالات میں حالات نے رخ موڑا ہے |
| نامہ بر ان سے کہو آ کے ملاقات کریں |
| یہ بھی کہنا کہ بچا وقت بہت تھوڑا ہے |
| قرض خواہوں کا ہجوم ایسے مسلط رکھا |
| سِدْویؔ غربت نے تجھے تنہا نہیں چھوڑا ہے |
معلومات