| موج چڑھتی ہے اتر جانے کیلئے |
| طوفاں آتے ہیں گزر جانے کیلئے |
| حوصلہ شکنی نہیں ہے مقصود یاں |
| لگتی ہے ٹھوکر سدھر جانے کیلئے |
| بیضوی رستے ہیں سیاروں کے سبھی |
| وہ اِدھر آتے، اُدھر جانے کیلئے |
| عزم پُختہ چاہیے زادِ راہ میں |
| قصد ہے تنہا اگر جانے کیلئے |
| کیوں سبھی خاموش ہیں سادہ ہے سوال |
| ملتے ہی کیوں ہیں بچھڑ جانے کیلئے |
| مِؔہر سنجیدہ ہو جاتے ہر بات پر |
| قول اُس کا تھا مُکر جانے کیلئے |
| --------٭٭٭--------- |
معلومات