| تھی نہ کھڑکی کوئی، کھلا دروازہ نہ تھا |
| خاموش نگر میں کوئی ، آوازہ نہ تھا |
| کتنی حسرتیں سینوں میں دباۓ تھے |
| کسی کو خبر تھی کوئی اندازہ نہ تھا |
| تھی نہ کھڑکی کوئی، کھلا دروازہ نہ تھا |
| خاموش نگر میں کوئی ، آوازہ نہ تھا |
| کتنی حسرتیں سینوں میں دباۓ تھے |
| کسی کو خبر تھی کوئی اندازہ نہ تھا |
معلومات