| چلتے چلتے ہو گئ ہے شام جب |
| اے مِری منزل ٹھہر جا چل نہ اب |
| بس رضا رب کی دعا ماں کی رہے |
| کچھ زیادہ اور ہو مانگا تھا کب |
| قبر میں تنہا لٹا واپس گئے |
| بھائی ہمساےء اقارب اور سب |
| توڑا ہو گا اس نے دل معصوموں کا |
| بے کلی یوں ہی نہیں ہے بے سبب |
| اہلیت بکھری پڑی ہے چار سو |
| بے حیا نااہل ہیں کیوں منتخب |
| تلخیاں بھی کام اپنا کر گئیں |
| ورنہ میں ہرگز نہیں تھا بے ادب |
| سیکھ لے کچھ مانگنا اسلم تو بھی |
| کچھ یہاں ملتا نہیں ہے بے طلب |
معلومات