| ہر کلی مرجھا گئی ہے باغباں جانے کے بعد |
| جاں کے لالے پڑ گئے ہیں جان جاں جانے کے بعد |
| کون بتلائے گا اب مجھ کو صراطِ مستقیم |
| محسنِ اعظم ، امیرِ کارواں جانے کے بعد |
| روٹھنے والا یقیناً اس جگہ پر ہے گیا |
| لوٹ کر کوئی نہیں آتا جہاں جانے کے بعد |
| سونا سونا شہر کا ہر موڑ لگتا ہے مجھے |
| آبروئے سرزمیں ، فخرِ زماں جانے کے بعد |
| شدتِ احساس سے عاصم دیوانہ ہو گیا |
| قابلِ تحسین ، عزمِ عالی شاں جانے کے بعد |
معلومات