جھکا کے اپنی جبیں توشۂِ نجات کریں
دعائیں مانگ کے سب دور مشکلات کریں
جو دل پہ گزرے گراں ذکرِ سانحات کریں
ہمیں جو چھوڑ گئے آج ان کی بات کریں
جو درمیاں ہیں تساہل کے فاصلے حائل
حضور رب کے جھکیں ذکرِ پاک ذات کریں
نبی ﷺ کی آل کا اس رب کو واسطہ دیں ہم
کہ ردِ قحط کی رو رو گذارشات کریں
وبال جھیل کے کیوں پار پل صراط نہ ہو
رسول ﷺ ہم پہ اگر چشمِ التفات کریں
دلوں سے توڑ دیں ہم سِدْویؔ سومنات کے بت
نشاط و مستی کے آزر حذر ممات کریں
یقین رکھیے خدا پر نہ تنہا چھوڑے گا
یقیں سے سِدْویؔ چلو زیر کائنات کریں

0
45