خدا سے دین سے رکھا اگر کنارا ہے
کمایا حضرتِ انسان نے خسارا ہے
منافقت ہے تو لا ریب تیری قسمت میں
ملال و رنج ہے اور اضطراب سارا ہے
نجات ان سے مودت بغیر ناممکن
نبی ﷺ کی آل تو جنت کا استعارا ہے
حزینِ کرب و بلا کر اطاعتِ مولا (ع)
نجف ہے حیلۂِ تسکین استخارا ہے
الٰہی رحم ہو حسنین پاک (ع) کے صدقے
عزیز تر تھے لحد میں جنہیں اتارا ہے
الٰہی سن لے صدائیں غموں کا مارا ہوں
ترا میں بندہ ہوں مجھ کو ترا سہارا ہے
ق
خدایا اوج پہ پہنچا نبی ﷺ کی چاہت میں
ابھی زوال سے ابھرا مرا ستارا ہے
تمام عمر رہا سِدْویؔ ناسپاس مگر
نزع کے وقت فقط لا الہٰ پکارا ہے

0
33