| سنا ہے اب تک زمانے سارے |
| وہ گونجتے سے ترانے سارے |
| کہیں پہ مشہور ہیں ابھی تک |
| جو گم تھے میرے فسانے سارے |
| سنا ہے بازار میں ابھی تک |
| ہیں خواب بکتے سہانے سارے |
| سنا ہے دنیا رکی نہیں ہے |
| سنا ہے اب ہیں بے گانے سارے |
| سنا ہے اب سب نیا نیا ہے |
| چلے گئے وہ پرانے سارے |
| سنا ہے اب تک لگے ہوئے ہے |
| یاں عشق میں وہ سیانے سارے |
| سنا ہے بربادیوں سے میں نے |
| اجڑ چکے وہ ٹھکانے سارے |
| سنا زمانہ گزر گیا وہ |
| تھے اپنے جب وہ یگانے سارے |
معلومات