فَضل جب بے حِساب کرتے ہو
دُور دِل کے حجاب کرتے ہو
اپنے رَنگوں سے رَنگ کے مُجھ کو
ہَستی میری گُلاب کرتے ہو
ڈھونڈ لو بے نِشاں کو دِیوانو
چُھپ کے ہم سے خِطاب کرتے ہو
جِس کو ہاتھوں سے خُود بنایا تھا
کیوں اُسی سے نَقاب کرتے ہو
جانِ جَاناں تِری اَدا وَاللہ
آئینے سے حجاب کرتے ہو
فَاش کردے نہ راز دِیوانہ
پیش اُس کو شَراب کرتے ہو
بحرِ وَحدت کی سُرخ لَہروں میں
غَرق کتنے شَباب کرتے ہو
عُمر بَھر دے کے دِید کے سَپنے
وَصل یومِ حِساب کرتے ہو
ساتھ جِس نے دِیا تھا وَلیوں کا
جَنّتی وہ کِلاب کرتے ہو
تم اُسی کے غلام بن جاؤ
عشق جس سے جناب کرتے ہو

0
45