| اکتا گئے ہیں درد بھری زندگی سے ہم |
| لگتا ہے مر ہی جائیں گے اب بے بسی سے ہم |
| یہ دن بھی دیکھنا تھا ہمارے نصیب میں |
| اُن کو بھی چھوڑ جائیں گے بد قسمتی سے ہم |
| وہ آتے میری حسرتوں کی آ س اوڑھ کر |
| ان کی رہ میں دیے جلا دیتے خوشی سے ہم |
| کیا خوب لکھتے ہو کیا کہنے ہیں آپ کے |
| واقف نہ تھے کبھی بھی تری شاعری سے ہم |
| چرچا جو تھا غزل میں ترے خد و خال کا |
| لکھتے چلے گئے وہ غزل بے خودی سے ہم |
معلومات