| مصطفی کی مدحت سے دھڑکنیں یہ چلتی ہے |
| ان کی نعت پڑھنے سے روح بھی مچلتی ہے |
| جو بھی کرتے ہیں الفت مصطفی کی سنت سے |
| پھر تو ان پے آنے سے آفتیں بھی ٹلتی ہے |
| دل میں جو بسا تا ہے مصطفی کی سیرت کو |
| چاہے جتنا عاصی ہو زندگی سنور تی ہے |
| جو درود پڑھتا ہے سرورِ دو عالم پر |
| اس بشر پے ہر لمحہ رحمتیں برستی ہے |
| پر سکوں وہ محفل ہےجس میں ذکر ہو ان کا |
| ان کے ذکر سے سو ئی قسمتیں بدلتی ہے |
| خون سے لہو ہو کر دین کو وہ پھیلا یا |
| ان کے صدقے یہ دنیا آج تک مہکتی ہے |
| چاند ریزہ ہو تا ہے صرف ا ک اشارے پر |
| ہاتھ سے محمد کے انگلی جب نکلتی ہے |
| پھینکتی تھی جو بڑھیا کوڑے میرے آقا پر |
| عشق میں نبی کی وہ خود ہی کلمہ پڑھتی ہے |
معلومات