| آتش تمنا سرد ہُو چکی ہے اب کیا فائدہ ؟ |
| گھنٹی کلیسا کی جو یوں بجتی ہے اب کیا فائدہ؟ |
| میں نے رکھا تھا دل کو کب سے، واسطے تیرے کھُلا |
| وہ دل رہا نا در بچا ، اندر ہے اب کیا فائدہ؟ |
| مجھ کو ملے کیا لوگ ہیں، کس کا مناتے سوگ ہیں؟ |
| زندہ تھا جب ،پوُچھا کہاں ، پوُچھا ہے اب کیا فائدہ؟ |
| عہدِِ وفا جُھوٹا ترا، قولِِ انوکھا ہے ترا |
| پانی ملا یا آگ ، رتی بھر ہے اب کیا فائدہ؟ |
| آ بھی گئیں گر میری یاديں، کس طرح مانوں تجھے ؟ |
| جانے خدا ، بس بھول جا ، اور سن، ہے اب کیا فائدہ ؟ |
| ظالم تھی وہ، اور بے وفا، پھر بھی نباھتا میں رہا |
| کر دی خطا، کاشف جو پچھتاتا ہے اب کیا فائدہ؟ |
معلومات