| ہٹا کر جھوٹ سے پردہ صداقت کون لکھے گا |
| اگر ہم بھی چھپائیں تو حقیقت کون لکھے گا |
| اگر تم جھوٹ رشوت اور مکاری سے جیتو گے |
| تو پھر ایسی سیاست کو سیاست کون لکھے گا |
| بہائے کتنے تو نے خون تخت و تاج کی خاطر |
| نبھائی تُو نے کس کس سے عداوت کون لکھے گا |
| قصیدے شاہ کے لکھنے میں جب مصروف ہوں سارے |
| تو پھر بھوکی رعایا کی شکایت کون لکھے گا |
| کہانی ظلم کی ہر شخص کو معلوم ہے لیکن |
| کرے گا کون کہنے کی جرات اور کون لکھے گا |
| تمہاری وجہِ شہرت تو فقط ہے خوف اے ظالم |
| تمہارا نام دنیا میں محبت کون لکھے گا |
| یہ مانا شاعری تو خوب کرتا ہے مگر تیرے |
| فنِ تحریر کو فہم و فراست کون لکھے گا |
| جہاں انسان کی اپنی کوئی قیمت نہ ہو شاعر |
| وہاں انسان کے جذبوں کی قیمت کون لکھے گا |
معلومات