مد مستی کی بہار میں ہوں
اک جادوئی خمار میں ہوں
تو میرے سامنے ہے لیکن
میں تیرے انتظار میں ہوں
مجھ سے میرا پتہ نہ پوچھو
کیا جانے کس دیار میں ہوں
مجھ کو یہ بھی نہیں ہے معلوم
کب سے آغوشِ یار میں ہوں
خود سے بھی دور جا چکا میں
کب اپنے اختیار میں ہوں
میرے دل کی صدا سنو تم
اب بھی تیرے دیار میں ہوں
تو آگے تھوڑا چل کے تو دیکھ
میں تیری رہ گزار میں ہوں

0
30