| دھوم ہے ہر طرف شور ہے اک مَچا |
| پھر مہم ہے چلی عزم ہے اک بڑا |
| کس قدر بہتریں دین کے واسطے |
| خرچ کرنے کا موقع ہمیں ہے ملا |
| جتنا بھی کر سکو اور زائد کرو |
| آخرت کا اَجَرْ لوٹ لو تم ذرا |
| ہر کسی کو بھی دو دعوتِ حق یہی |
| یوں ملے گا صلہ خوب اس کا بڑا |
| کام ہے ہر طرف میٹھی تحریک کا |
| مفت سروس ملے ہر کسی کا بھلا |
| آئی مشکل گھڑی ہر جگہ ہے کھڑی |
| ساتھ امت کا غم میں ہے اس نے دیا |
| ہے دُعا کرتا زیرک یہی خیر کی |
| ہر کسی کو خدا دے مدینہ دکھا |
معلومات