| کسی نے دور سے ہم کو سدا دی تھی دغا کی تھی |
| مرا دل توڑ کر ہم کو سزا دی تھی دغا کی تھی |
| فقط دکھلا وے کی چاہت تھی مجھ کواب سمجھ آیا |
| لہو دے کر مجھے اپنا شفا دی تھی دغا کی تھی |
| مرے نغمات چھینے تھے مجھے بدنام کر کے جو |
| محبت کی نئی مجھ کو نوا دی تھی دغا کی تھی |
| تجھے بھی ترس آیا تھا مرے حالات پر شاید |
| جو تونےعشق کی مجھ کو دوا دی تھی دغا کی تھی |
| بہت مشکل ہے دنیا میں بنا مطلب جئے جانا |
| مجھے جینے کی جو تونے دعا دی تھی دغا کی تھی |
| میں کیسے بھول سکتا ہوں جو کچھ کر کے گیا ہے تُو |
| نہ جینے کی مجھے کوئی وجہ دی تھی دغاکی تھی |
| مرا دم گھٹنے تک باقی رہیں گے غم سبھی ہمراہ |
| یہ تیرے قُرب نے ہم کو عطا دی تھی دغا کی تھی |
| تباہی کی طرف تُونے میاؔں کو خود دھکیلا تھا |
| یہ منزل پہلے ہی تُونے دکھا دی تھی دغا کی تھی |
| میاؔں حمزہ |
معلومات