شَمْع جَل کر ضِیا ہو گئی |
نُور سے آشنا ہو گئی |
مُجھ کو اُس نے جو اپنا کہا |
جان اُس پے فِدا ہو گئی |
مِل گئی مُجھ کو صورت تِری |
عِشق کی اِنتَہا ہو گئی |
رُوئے جاناں کو سجدہ کیا |
رَسمِ اُلفت اَدا ہو گئی |
اِس مَریضِ مُحبّت کو جَب |
موت آئی شِفا ہو گئی |
چھوڑ کے رُوح میرا بَدن |
وَصلِ جاناں فَنا ہو گئی |
غَیر اُس کا نہیں ہے کوئی |
کیوں یہ خَلقت جُدا ہو گئی |
معلومات