دَرْد سے میرے اُسے تھی بیقراری اِس قَدْر
وہ سَمجھتی تھی مَیں بَن کے دُھول بَیٹھا ہُوں کَہِیْں
مَیں اُسے کیسے بتاتا وَقْت آگے بَڑھ چُکا
اور اُسے مَیں دِھیرے دِھیرے بُھول بَیٹھا ہُوں کَہِیْں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
3