آؤ مقتل میں بھی چل کر دیکھیں
ضوفشاں کتنے ہوئے سر دیکھیں
موت کا کیا ہے مزہ مر دیکھیں
کام یہ ہوتا ہے تو کر دیکھیں
زندگی کے ہیں قرینے کتنے
ایک لمحے کو بکھر کر دیکھیں
ہر طرف ایک سے حالات ہوئے
دیکھیں سنسارکو یا گھر دیکھیں
چل پڑے دشت طلب کو شاعر
کیا دکھاتا ہے مقدر دیکھیں

0
78