پہلے ہو جا پارسا پھر نعت لکھ
لفظوں کی مالا بنا پھر نعت لکھ
تھام خامہ اور خدا کا نام لے
ان کے غم میں ڈوب جا پھر نعت لکھ
دیکھ کیسے ملتی ہے آسودگی
چل نبی سے لو لگا پھر نعت لکھ
پاس دینا ہے تجھے اس بات کا
پہلے پیدا کر وفا پھر نعت لکھ
ختمِ مرسل کے عدو کو دے لگام
نعرہ مومن کا لگا پھر نعت لکھ
دنیا کیا لوح و قلم بھی ہیں ترے
کر محمد سے وفا پھر نعت لکھ
عشق کی شمعیں جلانے کے لئے
خون دل پہلے جلا پھر نعت لکھ
بے خطر تھا عشق کودا آگ میں
ایسے ارشدؔ ڈھنگ لا پھر نعت لکھ
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی

0
97