| نرگسِ شہلا کو بینائی کا دکھ |
| میری آنکھوں میں ہے تنہائی کا دکھ |
| چاک دامانی کی رسمیں لد گئیں |
| اب رفو کر لو شناسائی کا دکھ |
| ٹُوٹ جانے میں صدا کی زندگی |
| لوچ کھانے میں جبیں سائی کا دکھ |
| جب بھی بستی ہیں گُلوں کی بستیاں |
| پھیلنے لگتا ہے سودائی کا دکھ |
| میرے ہی غم کا ہے باصر ترجماں |
| بانسری کا ہو کہ شہنائی کا دکھ |
معلومات