تمہارے بعد عجب دل پہ وقت آیا ہے،
نہ ہنسی سچی لگی، نہ غم سمایا ہے۔
کسی کے بعد بھی جینے کا فن تو سیکھ لیا،
مگر یہ دل تو وہیں رک کے رہ گیا ہے۔
کبھی خیال میں آؤ تو دل دھڑک اُٹھتا،
یہ پیار اب بھی بہت معصوم سا لگا ہے۔
تمہیں بھلانے کی کوشش ہزار کی لیکن،
یہ دل تو اور بھی تم سے قریب آیا ہے۔
میں اپنی ہار پہ اب فخر سا کرنے لگا،
کہ اس شکست میں جیتا ہوا دکھا ہے۔
کوئی تو بات تھی تم میں، کہ آج تک دل نے،
کسی کے بعد بھی تم سا نہ کوئی پایا ہے۔
تمہارے بعد زمانہ بدل گیا لیکن،
ندیم آج بھی اُس لمحے میں جی رہا ہے۔

0
6