| دل میں بن کے وہ آس رہتا ہے |
| جو مرے آس پاس رہتا ہے |
| آنکھیں تیری پریشاں ہیں جانم |
| دل تو میرا اداس رہتا ہے |
| تیرے مہ خانہ میں بھی اے ساقی |
| میرا اک غم شناس رہتا ہے |
| جان کر بھی بہکتا ہوں میں کبھی |
| ورنہ مجھ میں حواس رہتا ہے |
| کیوں پریشان حال ہو عاصم |
| شہر سارا اداس رہتا ہے |
معلومات