| میں رند بے خود ہوں جستجو میں پلا نظر سے شراب ساقی |
| یہ آرزو ہے تڑپ تڑپ کے حیات کر لوں خراب ساقی |
| رند لرزتا ہے خشک لب ہیں قرار دے دو شراب دے دو |
| میں ہوش کی مے تو پی چکا ہوں بے ہوش کردو شباب ساقی |
| یقیں پختہ ضمیر روشن ہے بت کدے سے پیار مجھ کو |
| بنائے عالم میں آدمی ہوں نگاہ کامل صواب ساقی |
| نیاز مند و شعور ہستی وجود میں ہے شہود میں ہے |
| شہود تم ہو وجود تم ہو اتار دو یہ نقاب ساقی |
معلومات