ابلیس کے مآل کے نگران ہوگئے
بندے خداکے دیکھیے شیطان ہو گئے
مجھ پر لگا کے کفر کا فتوی جنابِ من
کچھ لوگ آج صاحبِ ایمان ہو گئے
سچے تھے ہم حسین کے رستے پہ چل پڑے
اور وہ یزیدِ وقت کے مہمان ہو گئے
سوچو پلٹ نہ آئے کہیں کفر تم پہ ہی
اک کلمہ گو پہ سینکڑوں بہتان ہو گئے
مل کر کرو دعائیں مرے سر پہ خاک ہو
کچھ لوگ تم سے پہلے بھی ہلکان ہو گئے
تائید ہے خدا کی مرے ساتھ بالیقیں
دشمن مرے یہ دیکھ کے حیران ہو گئے
میں تو دکھا رہا تھا فقط آئینہ انہیں
کیوں آپ میرے دوست پریشان ہو گئے

4