جہانِ عشق میں ہم لوگ معجزہ کرتے
نگاہِ یار کے تیور اگر پڑھا کرتے
ستارے توڑ کے لے آتے مانگ بھرنے کو
فلک کے چاند کو بے رنگ کر دیا کرتے
ہم آسمان کو مٹھی میں کر بھی سکتے تھے
ذرا سا تم جو مری جان حوصلہ کرتے
جہان سارا محبت کے نام پر جیتا
تمہارا ساتھ جو ملتا تو معجزہ کرتے
تمہارے سحر سے بچنا محال تھا ورنہ
ہم اپنے آپ سے فرصت میں رابطہ کرتے
ہوا کے رُخ کو بدلنا بھی عین ممکن تھا
ہمارے حق میں اگر آپ بھی دعا کرتے
اجی یہ کیسا تغافل ہے مجھ سے چارہ گر
" کبھی کبھی تو مری داستاں سنا کرتے "
عجیب طرزِ تکلم تھا میرے محسن کا
ہم اعتبار نہ کرتے تو اور کیا کرتے
طویل شب تھی بہت ہجر کی مگر راشد
کٹی یہ رات بھی آخر خدا خدا کرتے

0
2