۔۔۔۔۔ غزل ۔۔۔۔۔
بُجھ گیا جل کے ، آہ و شیں پر میں
رقص کرتا رہا حزیں پر میں
اپنی دنیا میں خوش ہیں ہم دونوں
چرخ پر چاند اور زمیں پر میں
اشک گُل چیدۂ نگہ ٹھہرے
مثلِ شبنم ہوں، نازنیں پر میں
زخم کی سرخیاں رقم کی ہیں
کیا لکھوں وقت کی جبیں پر میں
نقشِ پا چومتی ہے خاک مری
چل رہا ہوں کسی یقیں پر میں
گردشِ چرخ بے وفا ، شائم
اور ٹھہرا غبارِ دیں پر میں
شائم

26