برائے عام تعارف مرا کرائے گا
دہر مدام تعارف مرا کرائے گا
کبھی چلو تو سہی تم جنوں کے رستے پر
ہر اک مقام تعارف مرا کرائے گا
زباں خموش رہی تو یہ لفظ بولیں گے
مرا کلام تعارف مرا کرائے گا
تمام شعر تمہارے لیے ہیں شہ زادی
تمہارا نام تعارف مرا کرائے گا
سجاؤ خود کو مگر احتیاط سے لڑکی
یہ اہتمام تعارف مرا کرائے گا
سراغ چاہیے میرا تو مے کدو کو چلو
وہاں امام تعارف مرا کرائے گا
درست و تام کی تائید کی نہیں خواہش
خراب و خام تعارف مرا کرائے گا

0
90