| برائے عام تعارف مرا کرائے گا |
| دہر مدام تعارف مرا کرائے گا |
| کبھی چلو تو سہی تم جنوں کے رستے پر |
| ہر اک مقام تعارف مرا کرائے گا |
| زباں خموش رہی تو یہ لفظ بولیں گے |
| مرا کلام تعارف مرا کرائے گا |
| تمام شعر تمہارے لیے ہیں شہ زادی |
| تمہارا نام تعارف مرا کرائے گا |
| سجاؤ خود کو مگر احتیاط سے لڑکی |
| یہ اہتمام تعارف مرا کرائے گا |
| سراغ چاہیے میرا تو مے کدو کو چلو |
| وہاں امام تعارف مرا کرائے گا |
| درست و تام کی تائید کی نہیں خواہش |
| خراب و خام تعارف مرا کرائے گا |
معلومات