| جس کی نگاہیں تجھ پہ ہیں، اُس کو جدا سمجھا نہ کر |
| جس سے محبت تجھ کو ہے اُس کو جدا سمجھا نہ کر |
| جب حسن جلوہ گر ہوا، تب عشق بھی ظاہر ہوا |
| خود حسن ہے، خود عشق ہے، اِن کو جدا سمجھا نہ کر |
| "میں اور تو" کی دنیا میں، اک وہ بھی ہے، بس وہ ہی ہے |
| وہ تجھ میں ہے، وہ مجھ میں ہے، اُس کو وَرا سمجھا نہ کر |
| وہ ایک ہے، ہاں ایک ہے، سب ایک ہے، بس ایک ہے |
| جب اصل سب کی ایک ہے، غیرِ خدا سمجھا نہ کر |
| پڑھ لے کتابِ نفس کو، کر لے ملامت نفس کو |
| خود کو بَری سمجھا نہ کر، کوئی بُرا سمجھا نہ کر |
معلومات