| رقم کی منقبت ہم نے جو عباسِؑ دلاور کی |
| لگا تائید حاصل ہو گئی خاتونِ محشر کی |
| اگر اچھی نہیں لگتی ہے تم کو بات خیبر کی |
| یقیناً کچھ نہ کچھ اس میں خطا شامل ہے مادر کی |
| کوئی اب چھو نہیں سکتا ہے اس حد کو قیامت تک |
| وفا کی آخری حد تھی جو غازی نے مقرر کی |
| مکمل شعر ہے اس پر بھلا مصرعہ لگائیں کیا |
| قمر آیا بنی ۃاشم کا رونق بڑھ گئی گھر کی |
| جنابِ سیدہ راضی نہیں ہوں گی سرِ محشر |
| مروت ان کے دشمن سے اگر ذرہ برابر کی |
| ہوئی آسان مشکل آرزوئیں دل کی بر آئیں |
| دعا بالی سکینہ کا حوالہ جب بھی دے کی |
| زمیں پر کھینچ کر خط کربلا میں ابنِ حیدر نے |
| قیامت کی حدِ آخر قیامت تک مقرر کی |
| جو کہتے ہیں نبی وارث نہیں اپنا بناتے ہیں |
| اماں چھوڑو تمہاری بات ہے بے پیر و سر کی |
| زیارت کے لئے میں شام جاؤں کربلا ہوکر |
| گزارش ہے میرے مولا ترے ادنیٰ سے نوکر کی |
معلومات